عشق
میں اس سے عشق کا دعوی نہیں کرتی مگر میں اسے بتانا چاہتی ہوں میں اس کی فکر کرتی ہوں
میں اپنی ہر دعا میں اس کا حصہ رکھتی ہوں
میں اس کے بارے میں سوچتی ہوں خود سے زیادہ اسے مقدم رکھتی ہوں
میں اسے بتانا چاہتی ہوں کہ اس کے لئے میں خود کو بدل رہی ہوں
مگر میں چاہتی ہوں میں اسے یہ سب ناں کہوں بلکہ وہ خود ان باتوں کو سمجھے۔۔۔۔۔میری آنکھوں کو پڑھے۔۔۔مجھ میں آئی تبدیلیوں کو محسوس کرے۔۔۔
وہ اقرار مانگتا ہے۔۔۔اظہار مانگتا ہے۔۔۔ میری شرم اور جھجک مجھے اس کے سامنے بولنے ہی نہیں دیتی
وہ چاہتا ہے میں ایسی بن جاوں کہ خدا کے علاوہ کسی سہارے کی ضرورت ہی نا پڑے۔۔میں چاہتی ہوں وہ میرا سہارا بنے
وہ چاہتا ہے میں خود مختار بن جاوں ۔۔۔میں چاہتی ہوں میں اسکی ذمہ داری بنی رہوں
وہ چاہتا ہے میں اتنی بہادر بن جاوں کہ کوئی مجھے ہرا نا سکے۔۔۔میں چاہتی ہوں میں کمزور ہی رہوں اور وہ میرے لئے کڑا کرے
وہ چاہتا ہے میں اپنی مرضی سے زندگی گزاروں۔۔۔میں چاہتی ہوں میں اس کے حکم سے چلوں
کتنے مختلف ہیں ہم دونوں۔۔۔ایک سے ہوتے تو اکتا جاتے
پتہ ہے۔۔۔بہت اچھا لگتا ہے اس کی باتیں ماننا ۔۔۔اس کی مرضی اور پسند کے کام کرنا۔۔۔۔اس کی خوشی میں اپنی خوشی ڈھونڈنا
میں اسے ہی عشق کہتی ہوں